سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف جوڈیشل ریفرنس کی نقول سپریم جوڈیشل کونسل کے باقی 4 ممبران کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں۔
میاں داؤد ایڈوکیٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق مسعود، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ احمد علی شیخ اور چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ قیصر رشید خان کو ریفرنس کی نقول برائے اطلاع ارسال کی گئی ہیں۔
میاں داؤد ایڈوکیٹ نے درخواست میں کہا ہے کہ معزز جج کے خلاف ریفرنس 23 فروری کو بذریعہ پوسٹ دائر کیا، عدالتی روایات اور رولز کے مطابق کسی بھی ریفرنس کی نقول متعلقہ ممبران کو فراہم کرنے کی سیکریٹری جوڈیشل کونسل کی ذمہ داری ہے، تاہم معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے ابھی تک نقول فراہم نہیں کیں۔
درخواست گزار میاں داؤد ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ جوڈیشل ریفرنس میں معزز جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی صاحب اور ان کی فیملی کے اثاثوں میں غیرقانونی اضافے سے متعلق معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معزز جج کے عدالتی عہدے کے ناجائز استعمال کی بابت بھی ریفرنس میں معلومات فراہم کی گئی ہے، جبکہ معزز جج کے کاروباری، بااثر شخصیات کے ساتھ تعلقات بابت بھی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
درخواست گزار میاں داؤد ایڈوکیٹ کے مطابق ریفرنس میں معزز جج کےعمران خان اور پرویز الہیٰ وغیرہ کے ساتھ بالواسطہ اور بلاواسطہ خفیہ قریبی تعلقات سے متعلق بھی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔