کراچی: پاکستان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی برآمدات میں جنوری 2023ء کے دوران ماہانہ بنیادوں پر 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جو مئی 2022ء کے بعد کی کم ترین سطح ہے۔
جنوری 2023 ء کے لئے آئی ٹی برآمدات 190 ملین ڈالر رہیں، جس میں کمپیوٹر اور ٹیلی کام خدمات میں بالترتیب 20 فیصد اور 35 فیصد کمی واقع ہوئی۔
کمپیوٹر سروسز میں کمپیوٹر سافٹ ویئر اور سافٹ ویئر کنسلٹنسی کی برآمدات میں بالترتیب 25 فیصد اور 15 فیصد کمی واقع ہوئی۔
جنوری میں نمایاں کمی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ مہینے کے بیشتر حصے میں امریکی ڈالر کی انٹر بینک اور گرے مارکیٹ شرحوں کے درمیان 10-15 فیصد کا فرق موجود ہے۔
تاہم، جنوری 2023 کے آخر میں مارکیٹ ریٹس کے درمیان فرق میں کمی کے بعد، آئی ٹی برآمدات رسمی بینکنگ چینلز سے وصولی کے ساتھ آگے بڑھتی ہیں اور توقع ہے کہ ان میں بہتری آئے گی۔
ٹیلی کام خدمات میں سال بہ سال 8 فیصد اضافے کی وجہ سے جنوری 2023 کے لئے آئی ٹی برآمدات میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔
جنوری 2023 ء کے لئے برآمدات مئی 2022 کے بعد سب سے کم ہیں جو 184 ملین ڈالر تھیں، یہ رقم 6 ماہ کی رولنگ اوسط 221 ملین ڈالر سے کم ہے۔
وسیع پیمانے پر اپریل 2022 کے بعد سست روی دیکھی جا رہی ہے، مئی 2022 سے جنوری 2023 تک سال بہ سال ترقی اوسطا 3 فیصد رہی۔
اگست 2021 سے اپریل 2022 کے پہلے نو ماہ کی مدت میں سال بہ سال اوسطا 32 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
آئی ٹی برآمدات میں سست روی بنیادی طور پر آئی ٹی اخراجات میں عالمی سست روی کی نشاندہی کرتی ہے۔
ٹیکنالوجی ریسرچ اینڈ کنسلٹنگ فرم گارٹنر نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں آئی ٹی اخراجات کی شرح نمو کی پیش گوئی کو 2023 میں 5.1 فیصد سے بڑھا کر 2.4 فیصد کردیا ہے۔
پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے مالی سال 23 کے لئے 5 ارب ڈالر کی برآمدات کا ہدف مقرر کیا ہے۔
رواں مالی سال کی ماہانہ اوسط رن ریٹ 218 ملین ڈالر ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پاکستان برآمدات کے ہدف سے بڑے مارجن سے محروم رہے گا۔
مالی سال 2023 کے 7 ماہ میں آئی ٹی برآمدات سال بہ سال 2 فیصد اضافے کے ساتھ 1.52 ارب ڈالر رہیں۔
کمپیوٹر خدمات میں سال بہ سال 3 فیصد اضافے کی وجہ سے 1.22 بلین ڈالر تک معمولی اضافہ ہوا ہے۔
جنوری-23 میں کمی کے نتیجے میں، آئی ٹی برآمدات 6.8 فیصد تک گر گئی ہیں، یہ جنوری 22 میں 6.2 فیصد اور دسمبر 2022 میں 8.1 فیصد کے مقابلے میں ہے۔
مالی سال 2023 کے 7 ماہ میں آئی ٹی کی مجموعی برآمدات 7.4 فیصد رہیں، جبکہ مالی سال 2022 کے 7 ماہ میں یہ 6.9 فیصد تھیں۔
جنوری 2023 ء کے مہینے کے لئے سیگمنٹ کے لحاظ سے بریک ڈاؤن سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیلی کام خدمات میں 35 فیصد ایم او ایم کی کمی واقع ہوئی اور سال بہ سال 8 فیصد اضافے سے 29.7 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔
کمپیوٹر خدمات میں 20 فیصد ایم او ایم کی کمی واقع ہوئی اور سال بہ سال تھوڑا سا اضافہ ہوا اور 159.9 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔
جنوری 2023 ء کے لئے ٹیلی کام / کمپیوٹر خدمات کی برآمدات کا کل حصہ بالترتیب 16 فیصد / 84 فیصد رہا، جبکہ جنوری 2022 میں یہ حصہ 15 فیصد / 85 فیصد تھا۔
مالی سال 2023 کے 7 ماہ میں ٹیلی کام/ کمپیوٹر کی برآمدات کا حصہ 19/81 فیصد رہا، جبکہ مالی سال 2022 کے 7 ماہ میں 20/80 فیصد حصہ تھا۔
مالی سال 2023 ء کے 7 ماہ کے دوران خالص آئی ٹی برآمدات سال بہ سال 20 فیصد اضافے کے ساتھ 1.34 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ اسی عرصے کے دوران مجموعی آئی ٹی برآمدات میں 2 فیصد سالانہ اضافہ ہوا ہے۔
23 جنوری تک ٹی ٹی ایم کی بنیاد پر خالص آئی ٹی برآمدات بھی سال بہ سال 19 فیصد اضافے کے ساتھ 2.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔