روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسکوف نے تصدیق کی ہے کہ ولادیمیر پیوٹن بدھ کے روز کریملن میں چین کے اعلیٰ سفارت کار وانگ یی سے ملاقات کریں گے۔
وانگ یی پہلے ہی روس کی سلامتی کونسل کے سربراہ نکولائی پیٹروشیف اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے ملاقات کر چکے ہیں۔
توقع ہے کہ وانگ یی کی صدر پیوٹن کے ساتھ ملاقات مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے شروع ہوگی۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پیوٹن نے وفاقی اسمبلی میں تقریر کی تھی، جس میں انہوں نے ایک اہم جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تھی اور یوکرین میں لڑائی کے خاتمے کا اشارہ دیا تھا۔
چین کے اعلیٰ سفارت کار وانگ یی نے بدھ کے روز روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو بتایا کہ بیجنگ ایک آزاد اور خودمختار خارجہ پالیسی پر سختی سے عمل کرے گا۔
وانگ یی نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی اسٹریٹجک قیادت میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اعلیٰ سطح پر کام کر رہے ہیں۔
وانگ یی نے کہا کہ چین باہمی فائدے اور جیتنے والی صورتحال کی کھلی حکمت عملی کو فروغ دینے پر زور دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین روس کے ساتھ اپنے نئے قسم کے بڑی طاقت کے تعلقات کی اچھی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے تیار ہے، چاہے بین الاقوامی آب و ہوا میں کوئی تبدیلی کیوں نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین چینی طرز کی جدیدکاری کے عمل کے ذریعے روس سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعاون میں نئے امکانات کھولے گا اور نئے معنی پیدا کرے گا۔
وانگ یی نے کہا کہ دونوں ممالک نے کثیرالجہتی کی وکالت کی ہے، کسی بھی یکطرفہ اور تسلط پسندانہ اقدامات کی سختی سے مخالفت کی ہے اور اپنے متعلقہ سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا غیر متزلزل طور پر تحفظ کیا ہے۔