انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم پہلے دن ہی مشکلات کی شکار دکھائی دی اور کھیل کے اختتام تک ٹیم 304 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔
کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ اسکور کپتان بابر اعظم نے کیا جنھوں نے 123 گیندوں پر نو چوکوں کی مدد سے 78 رنز بنائے جس کے بعد وہ رن آؤٹ ہو گئے۔ان کے بعد آغا سلمان 56 رنز بنا کر نمایاں رہے جنھوں نے 93 گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے یہ اسکور بنایا۔
واضح رہے کہ پاکستان پہلے ہی تین میچز کی سیریز ہار چکا ہے اور انگلینڈ دونوں میچز میں کامیاب رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے عبداللہ شفیق اور شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا اور اسکور کو 18 تک پہنچایا لیکن پھرعبداللہ شفیق جیک لیچ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔اس موقع پر شان مسعود کا ساتھ دینے اظہر علی آئے اور دونوں نے مل کر ممجوعی سکور کو 46 تک پہنچایا، 30 کے انفرادی اسکور پر شان نے ایک غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے مارک وُڈ کی گیند کو پُل کرنے کی کوشش کی، لیکن باؤنڈری پر کھڑے جیک لیچ نے آسان کیچ لے کر انھیں چلتا کردیا۔
اظہر اور بابر نے قدرے تیز کھیلنے کی حکمت عملی اپنائی اور چھ رن فی اوور کی اوسط سے کھیلتے ہوئے 71 رنز کی شراکت داری قائم کی، تاہم کھانے کے وقفے سے چند لمحے قبل کیریئر کا آخری میچ کھیلنے والے اظہر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، انھوں نے 45 رنز بنائے۔یاد رہے اُنھوں نے جمعے کو بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ یہ ٹیسٹ ان کے کریئر کا آخری میچ ہے۔کھانے کے وقفے تک پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز بنا لیے تھے۔
سیریز میں اچھی فارم کا مظاہرہ کرنے والے سعود شکیل نے کپتان بابراعظم کے ہمراہ چوتھی وکٹ کے لیے 45 رنز جوڑے لیکن اس مرحلے پر انگلینڈ ٹیم سے ڈبیو کرنے والے نوجوان سپنر ریحان کی خوبصورت گیند پر وہ کیچ دے بیٹھے۔ اور انگلینڈ کے سب سے کم عمر ٹیسٹ کرکٹر نے اپنی پہلی ٹیسٹ وکٹ حاصل کی۔محمد رضوان ایک مرتبہ پھر ناکامی سے دوچار ہوئے اور 19 رنز بنانے کے بعد جو روٹ کو وکٹ دے کر چلتے بنے۔
پاکستان کو ساتوں نقصان اس وقت پہنچا جب تجربہ کار آل راؤنڈر فہیم اشرف 237 کے اسکور پر صرف چار رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ سلمان آغا نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرنے کی کوشش کی اور اپنی نصف سنچری مکمل کی تاہم جیک لیچ نے ان کی 56 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
جب ڈرنکس کے دوسرے وقفے کے بعد میچ کا آغاز ہوا تو پاکستانی ٹیم کی وکٹیں تیزی سے گرنے لگیں اور ڈرنکس کے تیسرے وقفے تک یہ نقصان سات وکٹوں کا ہو چکا تھا اور تب تک پاکستان نے 245 رنز بنا لیے تھے۔نعمان علی نے 20 رنز بنا کر آغا سلمان کا بھرپور ساتھ دیا جبکہ ابرار احمد 304 کے مجموعے پر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے۔
انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ کامیاب بولر رہے، جنھوں نے چار وکٹیں حاصل کیں، ریحان احمد نے دو، اولی رابنسن اور مارک ووڈ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔پاکستان نے اپنی ٹیم میں آج اظہر علی، شان مسعود، محمد وسیم جونیئر اور نعمان علی کو شامل کیا ہے جبکہ انگلینڈ نے بین فوکس اور ریحان احمد کو آج ٹیم میں جگہ دی ہے۔وسیم جونیئر نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا ہے اور وہ پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ میچ کھیلنے والے 253ویں کرکٹر ہیں، انھیں آخری میچ کھیلنے والے تجربہ کار بلے باز اظہر علی نے ٹیسٹ کیپ دی۔
انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز کیا تو اسے پہلے ہی اوور میں اوپنرزیک کراؤلی کی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا۔انگلینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز بین ڈکٹ اور زیک کراؤلی نے کیا۔ زیک کراؤلی کو پہلے ہی اوور میں پاکستانی ٹیم کے سپنر ابرار نے اپنا شکار بنایا۔ زیک کراؤلی بنا کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
پہلے دن کے اختتام پر انگلینڈ نے ایک وکٹ کے نقصان پر سات رنز بنائے ہیں۔ وکٹ پر بین ڈکٹ اور اولی پوپ موجود ہیں.