پاکستان کی ٹیم انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں کپتان بابر اعظم کی نصف سنچری کے باوجود 304 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے باؤلنگ کی دعوت دی۔
عبداللہ شفیق اور شان مسعود نے اننگز کا آغاز کیا اور اسکور کو 18 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر عبداللہ کو وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں جیک لیچ کی گیند پر آؤٹ قرار دیا گیا۔
اس موقع پر شان مسعود کا ساتھ دینے اظہر علی آئے اور دونوں نے مل کر اسکور کو 46 تک پہنچایا، 30 کے انفرادی اسکور پر شان نے ایک غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے مارک وُڈ کی گیند کو پُل کرنے کی کوشش کی، لیکن باؤنڈری پر کھڑے جیک لیچ نے آسان کیچ لے کر انہیں چلتا کردیا
اظہر اور بابر نے قدرے تیز کھیلنے کی حکمت عملی اپنائی اور چھ رن فی اوور کی اوسط سے کھیلتے ہوئے 71 رنز کی ساجھے داری بنائی، تاہم کھانے کے وقفے سے چند لمحے قبل کیریئر کا آخری میچ کھیلنے والے اظہر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 45 رنز بنائے۔
سیریز میں اچھی فارم کا مظاہرہ کرنے والے سعود شکیل نے کپتان بابر کے ہمراہ چوتھی وکٹ کے لیے 45 رنز جوڑے لیکن اس مرحلے پر نوجوان اسپنر ریحان کی خوبصورت گیند پر وہ کیچ دے بیٹھے اور انگلینڈ کے سب سے کم عمر ٹیسٹ کرکٹر نے کھیل کے سب سے بڑے فارمیٹ میں اپنی پہلی وکٹ حاصل کی۔
محمد رضوان ایک مرتبہ پھر ناکامی سے دوچار ہوئے اور 19 رنز بنانے کے بعد جو روٹ کو وکٹ دے کر چلتے بنے۔
کپتان بابر اعظم نے ٹیسٹ سیریز میں اپنی عمدہ فارم جاری رکھتے ہوئے اچھی بیٹنگ کی تاہم وہ نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد انفرادی طور پر 78 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئ ے
پاکستان کو ساتواں نقصان اس وقت پہنچا جب تجربہ کار آل راؤنڈر فہیم اشرف 237 کے اسکور پر صرف 4 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
سلمان آغا نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرنے کی کوشش کی اور اپنی نصف سنچری مکمل کی تاہم جیک لیچ نے ان کی 56 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔