الیکشن کمیشن نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کے تحت حتمی پارٹی پوزیشن تیارکرلی۔
الیکشن کمیشن نے229 یوسیز میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخابات کا نتیجہ مرتب کیا جبکہ کمیشن نے 6 یوسیز پر نتیجہ روک لیا اوران 6 نشستوں کی سماعت الیکشن کمیشن پاکستان میں ہوگی۔
اس کے علاوہ 11 نشستوں پر امیدواروں کے انتقال کے باعث انتخابات نہیں ہوئے۔
حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 229 میں سے 91 نشتیں لےکر پہلی پوزیشن پر ہے جبکہ جماعت اسلامی نے 85، تحریک انصاف نے 42 نشستیں حاصل کیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 7، جمعیت علمائے اسلام نے 2 ، تحریک لبیک پاکستان اور آزاد امیدوار نے ایک ایک نشست حاصل کی۔
ضلع کی بنیاد پر حتمی نتائج:
ضلع وسطی کی 42 میں سے جماعت اسلامی کو 37، پیپلزپارٹی کو4 اور پی ٹی آئی کو چیئرمین کی ایک نشست ملی جبکہ ضلع شرقی کی 42 میں سے جماعت اسلامی نے 19، پیپلزپارٹی نے 14 اور تحریک انصاف نے 9 نشستیں حاصل کیں۔
ضلع ملیر کی 30 میں سے پیپلزپارٹی کو 20، تحریک انصاف کو4، جماعت اسلامی کو 3، ن لیگ کو 2 اور آزاد امیدوارکو ایک نشست ملی۔
ضلع غربی کی 25 میں سے پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کو9 ،9 نشستیں ملیں جبکہ جماعت اسلامی نے 5 اور جمعیت علمائے اسلام کو 2 نشستیں ملیں۔
ضلع جنوبی کی 25 میں پیپلز پارٹی کو 15 اور تحریک انصاف کو 9 نشستیں ملیں، تحریک لبیک نے ایک نشست حاصل کی۔
ضلع کورنگی کی 34 میں جماعت اسلامی نے 21، تحریک انصاف کو8 نشستیں ملیں، پیپلز پارٹی 3 اور ن لیگ نے 2 نشستیں جیتیں۔
ضلع کیماڑی کی 31 میں 26 نشستیں پیپلز پارٹی نےحاصل کیں، مسلم لیگ ن نے 3 ، تحریک انصاف نے 2 نشستیں جیتیں۔
خیال رہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہوئے تھے اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا