انگلش کرکٹر ہیری بروک کا کہنا ہے کہ کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز انگلینڈ پاکستان کے خلاف جارح مزاجی سے بولنگ کرے گی، اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انگلینڈ کو کیا ہدف ملے گا، انگلینڈ ٹیم اس کا کامیابی سے تعاقب کرنے کی ہی کوشش کرے گی۔
کراچی ٹیسٹ میں سنچری بنانے کے بعد جیو نیوز کو انٹرویو میں تیئس سالہ ہیری بروک نے کہا کہ ان کی کوشش تھی کہ اپنی اننگز کے دوران پاکستانی بولرز پر دباؤ برقرار رکھیں، جو خراب بال ملے اس کو ہٹ کریں اور جو اچھی بال آئے اس کو میرٹ پر ڈیفینڈ کریں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ جو انگلینڈ کے بیٹنگ ریکارڈز انہوں نے بنادیے اس پر کیا کہنا چاہیں گے تو انہوں نے کہا کہ وہ تو جانتے نہیں کہ کون کون سے ریکارڈ بنالیے مگر ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ ریکارڈز بنانا تو ہمیشہ ہی اچھا لگتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹیم میں، اسکواڈ میں ہر ممبر نئے ریکارڈز بنانا چاہتا ہے، یہ ریکارڈ بنانا بھی اچھا ہے، امید ہے ایسے مزید ریکارڈز بنیں گے۔
ہیری بروک نے کہا کہ ان کی ٹیم کی پوزیشن مستحکم ہے، اگر شام میں دو وکٹیں مل جاتی تو صورتحال کافی مختلف ہوتی، تیسرے روز کوشش ہوگی کہ پاکستان کے خلاف زیادہ سے زیادہ وکٹ حاصل کریں۔
ہیری بروک نے کراچی ٹیسٹ میں ایک سو گیارہ رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت انگلینڈ کو پاکستان کے خلاف پچاس رنز کی برتری حاصل ہوئی، پاکستان دوسری اننگز میں اکیس رنز بناسکا ہے۔
جب ہیری بروک سے پوچھا گیا کہ وہ کیا سمجھتے ہیں کہ انگلینڈ کیلئے اس وکٹ پر کتنا ہدف مناسب ہوگا؟ تو انہوں نے کہا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کیا ہدف ہوگا کیوں کہ جو بھی ٹارگٹ ہوگا ٹیم اس کو کامیابی سے حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کل جارح مزاجی سے بولنگ کریں گے اور پاکستان کو کم از کم اسکور پر محدود کرنا چاہیں گے۔
ایک سوال پر نوجوان انگلش بیٹر نے کہا کہ ٹیسٹ سیریز سے قبل دو مرتبہ پاکستان میں کھیل چکے ہیں،گو کہ وہ ریڈ بال میچز نہیں تھے لیکن اس سے انہیں پچز اور بولرز سمجھنے میں مدد ملی تھی ، وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ یہاں کی کنڈیشنز میں ان کے ٹیسٹ کیریئر کا باضابطہ آغاز ہوا ہے۔