افغانستان کی حکمراں طالبان حکومت کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی افغان شہری اور عبوری حکومت کا کوئی رکن عسکریت پسندی کے لیے سرحد عبور نہیں کرے گا۔
پاکستان میں عسکریت پسندی کے لیے سرحد پار کرنے والوں کو شہید نہیں کہا جائے گا بلکہ ان کی موت ناپاک کہلائی جائے گی۔
حالیہ دہشت گردی کے تناظر میں پاکستان نے متعدد مواقع پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے جبکہ افغان سپریم لیڈر متعلقہ احکامات اور فتوے جاری کر چکے ہیں۔
ہیبت اللہ اخوندزادہ نے افغانستان سے باہر عسکریت پسندی شروع کرنے کے بارے میں نئے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ جہاد اور عسکریت پسندی کے لئے افغانستان کی سرحد عبور نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عسکریت پسندی کے لیے پاکستان میں داخل ہونے والوں کو قتل کر دیا جائے تو انہیں شہید نہیں کہا جائے گا۔
افغان سپریم لیڈر نے کہا کہ سرحد پار ہلاک ہونے والوں کی موت کو ناپاک قرار دیا جائے گا۔
اخونزادہ نے حکم دیا ہے کہ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو اب افغان عبوری حکومت کا حصہ نہیں سمجھا جائے گا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان میں ایک افغان شہری کے قتل پر کابل حکومت کا کوئی نمائندہ اس کے جنازے میں شرکت نہیں کرے گا۔