کراچی: لوگوں کے چہروں پرمسکراہٹیں بکھیرنے والے ہر دلعزیز فنکار معین اختر کی آج 12 ویں برسی ہے۔
فن کی دنیا میں معین اختر وہ نام ہے، جس کے بغیر پاکستان ٹیلی ویژن اور اردو مزاح کی تاریخ نامکمل ہے۔ لاجواب ڈائیلاگ ڈلیوری ۔اور ہر کردار میں حقیقت کا رنگ بھر دینے کا فن رکھنے والے معین اختر کو اگر پاکستانی تاریخ کا سب سے ورسٹائل فنکار کہا جائے تو شائد غلط نہ ہوگا۔
ٹی وی ڈرامے ہوں یا پھر سلور اسکرین معین اختر نے ہر جگہ اپنی لازوال اداکاری کے انمٹ نقوش چھوڑے۔ ڈرامہ سیریل روزی، میں وہ اپنے فن کی بلندیوں پر نظر آئے۔ آنگن ٹیڑھا، انتظار فرمائیے،بندر روڈ سے کیماڑی ،ہاف پلیٹ اور عید ٹرین جیسےبے مثال ڈرامے آج بھی انکے مداحوں کے
زہنوں تازہ ہیں۔
اسٹیج شوز کی بات کی جائے تو معین اختر کا ڈنکا نہ پاکستان اور بھارت بلکہ دنیا بھر میں بجا ۔بڈھا گھر پر ہے ، یس سر عید نو سر عید، بے بیا معین اختر ، بکرا قسطوں پر ،آپ کے یادگار اسٹیج شوز ہیں۔
لیجنڈری معین اختر کوچار دہائیوں سے زائد عرصے تک فن کی بےمثال خدمت پر حکومت پاکستان نے پرائیڈ پرفارمنس اور ستارہ امتیاز سے نوازا تھا۔