گلگت: گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے حلقہ جی بی ایل اے 13 استور ون میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔
یہ نشست گلگت بلتستان کے سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی، جی بی ایل اے 13 استور پولنگ میں 9 آزاد امیدواروں سمیت کم از کم 14 امیدوار میدان میں ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خورشید احمد خان، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رانا فرمان علی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے عبدالحمید خان اہم امیدوار ہیں۔
اسی طرح عنایت اللہ میر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں اپنی قسمت آزمائیں گے جبکہ عطاء اللہ تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار کی حیثیت سے اپنی قسمت آزمائیں گے۔
حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 33 ہزار 378 ہے جن میں سے 18 ہزار 231 مرد اور 15 ہزار 147 خواتین ہیں، اس مقصد کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ کسی بھی ناپسندیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے کم از کم 363 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رانا فرمان، پیپلز پارٹی کے عبدالحمید اور تحریک انصاف کے خورشید احمد خان کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار رانا فرمان علی سابق صوبائی وزیر ہیں۔ علی نے اس حلقے سے گزشتہ تین عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا تھا جس میں سے انہیں 2009 اور 2020 کے انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم انہوں نے 2015 کے انتخابات میں بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی اور انہیں وزیر بلدیات مقرر کیا گیا۔
پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کی سیاست کے پرانے کھلاڑی عبدالحمید کو میدان میں اتارا ہے۔ عبدالحمید خان اس سے قبل 1994 کے انتخابات میں پہلی بار کونسل کے رکن تھے اور 2004 کے انتخابات میں قانون ساز کونسل کے لئے دوبارہ منتخب ہوئے اور سیاحت کے مشیر کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
2009 ء کے صدارتی امپاورمنٹ اینڈ سیلف گورننس آرڈیننس کے تحت صوبائی حیثیت حاصل کرنے کے بعد عبدالحمید خان نے گلگت بلتستان میں قائم صوبائی اسمبلی کے پہلے انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کی اور سیکرٹری خزانہ رہے تاہم 2015 اور 2020 کے عام انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے والد ریٹائرڈ جج خورشید خان کو میدان میں اتار دیا ہے، پی ٹی آئی نے یہ فیصلہ گلگت بلتستان کے سابق وزیراعلیٰ خالد خورشید کی خواہش پر کیا ہے۔
پی پی پی کے عبدالحمید خان 3545 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے، اس انتخاب میں تقریبا 16,298 ووٹ ڈالے گئے جو کل ووٹوں کا 49 فیصد تھا۔
ضلع استور کی کل آبادی ایک لاکھ سے زائد ہے اور ان میں سے زیادہ تر کا ذریعہ معاش زراعت اور تجارت ہے۔
اس ضلع میں 80 سے زیادہ اسکول اور کالج ہیں اور یہاں خواندگی کی شرح تقریبا 62 فیصد ہے، ضلع استور کی زیادہ تر آبادی شینا زبان بولتی ہے لیکن ان کا لہجہ گلگت سے مختلف ہے۔