لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے تمام 18 معطل ارکان کو کل کے اسمبلی اجلاس میں شرکت اور ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال اور جسٹس رسال حسن نے پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے 18 ارکان پراجلاس میں شرکت پرپابندی کےخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت جسٹس شاہد بلال نے سوال کیا کہ کیا رانا مشہود پر پابندی کے خلاف درخواست غیر مؤثرہوچکی ہے ؟ اس پر رانا مشہود کے وکیل نے کہا کہ رانا مشہود پر 15 نشستوں پر پابندی پوری ہو چکی لیکن قانونی سوال برقرارہے۔
رانا مشہود کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ اسپیکرنے (ن) لیگ کے 18 ارکان پر15 نشستوں کے اجلاس میں شرکت پر پابندی لگائی، اسپیکرکے لیے ضروری ہے کہ پابندی سے پہلے دو وارننگز دے،اسپیکر 15 دن کے لیے معطل کرسکتا ہے، 15 نشستوں کے لیے پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔
اس پر عدالت نے کہا کہ دن اور 15 نشستوں پر اسپیکر کا کیا مؤقف ہے ؟ اس پر اسپیکر کے وکیل نے کہا کہ اس کا ایک حقیقی اور ایک قانونی پہلو ہے، میرے مؤکل کے مطابق یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے ۔
مسلم لیگ ن کے وکیل نے کہا کہ اگر ارکان پر اجلاس میں شرکت پر پابندی نہیں ہے تو ہماری درخواست غیرمؤثرہوگئی۔
لاہور ہائیکورٹ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد 18 ارکان کے اجلاس پر پابندی کے نکتے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے تمام 18 ارکان کو اجلاس میں شرکت کی اجازت دےدی۔
عدالت نے کہا کہ اگر ووٹنگ ہوئی تو یہ ارکان ووٹ بھی ڈال سکتے ہیں۔