لاہور: مسلم لیگ ق نے اسمبلی تحلیل کرنے کے عوض اگلا وزیراعلیٰ بھی اپنی جماعت سے لینے کا مطالبہ کردیا۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے صدرعارف علوی، فواد چودھری اورمونس الہی میں مذاکرات صدرعارف علوی، فواد چودھری اور مونس الہی کے درمیان تین ملاقاتیں ہوچکیں
اسمبلیوں کی تحلیل اورآئندہ کی سیاسی حکمت عملی کے لئے تحریک انصاف اور ان کی اتحادی جماعتوں کی پس پردہ ملاقاتیں جاری ہیں، صدر مملکت عارف علوی اور فواد چوہدری کی پنجاب میں ان کی اتحادی جماعت ق لیگ کے رہنما مونس الہیٰ کے درمیان 3 ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بھی گلبرگ لاہور میں واقع ایک ہوٹل میں صدرعارف علوی اور مونس الہی کی ملاقات ہوئی، جس میں فواد چوہدری سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق مونس الہی اورپرویز الہی کی صدر مملکت سے آج بھی ملاقات ہوئی ہے، اور اس کے علاوہ مونس الہی 2 دن میں 2 بار چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ق لیگ کی قیادت اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کی ان ملاقاتوں میں حکومت کے ساتھ مذاکرات، آئندہ انتخابات اور مشترکہ سیاسی لائحہ عمل پرمشاورت ہوئی ہے، تاہم تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات پر اختلافات ابھی بھی برقرار ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی سے 25 سے زائد نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خواہش کا اظہار کیا ہے، لیکن پی ٹی آئی اتحادی جماعت کو صرف 12 نشستیں دینے کے لئے رضامند ہے۔
ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ اتحادی جماعت ق لیگ نے تحریک انصاف سے حالیہ اسمبلی تحلیل کرنے پر اگلا وزیراعلیٰ پنجاب بھی ق لیگ سے لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس پر پی ٹی آئی ارکان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادی جماعت مستقبل میں مسائل کھڑے کرسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کوپی ٹی آئی میں ضم کرنے کی تجویز بھی سامنے آگئی ہے.