سموسہ، جلیبی، پیزا اور بریانی۔۔۔ آپ چٹورے ہوں یا ہاتھ روک کر کھانا کھانے کے عادی، اِن پکوانوں کے نام سُن کر ایک کسی نے منھ میں بھی پانی آ سکتا ہے۔
مگر جب سموسہ ایٹم بم، بریانی نیوکلیئر میزائل، جلیبی غوری میزائل اور پیزا کو کیلوریز کا ڈرون اٹیک کہا جائے تو ذرا سوچیے ان کھانوں کے شوقین افراد کے دل پر کیا کچھ گزرے گی؟
اس کا اندازہ گذشتہ چند دنوں سے پاکستان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بخوبی لگایا جا سکتا ہے، جہاں سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد ایک ٹوئٹر صارف ڈاکٹر محمد عفان قیصر کی جانب سے ان کھانوں میں موجود کیلوریز اور ان کے نقصانات پر بنائی گئی ویڈیوز کو پوسٹ کر رہے اور یہ ویڈیوز ناصرف بڑی تعداد میں دیکھی جا رہی ہیں بلکہ صارفین ان پر اپنی آرا کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔
اس سے پہلے کہ ہم بات کریں کہ کیلوریز ہوتی کیا ہیں اور ان کھانوں یا فاسٹ فوڈ میں کیا واقعی ہر ایک شخص کے لیے اتنے ہی ’سائیڈ افیکٹ‘ (مضر اثرات) ہیں جو ایک لمحے کو آپ کو اپنے اندر ایٹمی جنگ کا منظر دکھا سکتے ہیں؟