لندن: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی مبینہ آڈیو ٹیپ منظر عام پر آنے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پرویز الٰہی نے ٹیپ کی صداقت سے انکار نہیں کیا ہے، لیکن کہا ہے کہ ان کی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ اس جج جیسے کرداروں کی وجہ سے آج پاکستان سنگین بحران کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان جیسے لوگ آج پاکستان کو جن بحرانوں کا سامنا ہے، ان کے ذمہ دار ہیں کیونکہ ملک مستحکم نہیں ہو رہا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کیا جانا چاہیے تو سابق وزیراعظم نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ یہ ممکن ہے کہ ان کے خلاف مبینہ لیک پر مقدمہ بھی درج کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ اس کیس کو سپریم جوڈیشل کونسل کو نہیں بھیجتے تو میرا نام اسی فورم پر بھیج دیں۔
نواز شریف نے کہا کہ میرے خلاف بھی یہ مقدمہ درج کرو، آپ نے میرے خلاف اتنے جھوٹے مقدمات بنائے ہیں اور اتنے جھوٹے الزامات لگائے ہیں کہ یہ بھی حیران کن نہیں ہوگا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ گینگ آف فائیو (ریٹائرڈ جنرل باجوہ، ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل فیض، عمران خان، ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ) پاکستان کی تباہی کے ذمہ دار ہیں اور انہوں نے ان کے احتساب کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پانچ افراد پر مشتمل اس گینگ نے میرے اور پاکستان کے ساتھ جو کیا وہ مجرمانہ تھا، انہوں نے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔
نواز شریف نے کہا کہ اس طرح کے کرداروں کی وجہ سے پاکستان میں حالات قابو سے باہر ہیں، عام آدمی آج زندہ رہنے سے قاصر ہے۔ اشیاء کی قیمتیں قابو سے باہر ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے بانی نے کہا کہ عمران خان کے دور کا موازنہ ان کی حکومت سے کیا جانا چاہیے جب ہر چیز سستی اور سستی تھی۔
