News ViewsNews Views
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • پاکستان

    اسلام آباد میں قیدی وینز پر حملہ، ڈی چوک احتجاج میں گرفتار 3 پی ٹی آئی ایم پی ایز سمیت متعدد قیدی فرار

    اسلام آباد (ویب ڈیسک): اسلام آباد میں سنگ جانی ٹول پلازہ پر 3 قیدیوں کی وینز پرنامعلوم ملزمان نے حملہ…

    ایمان مزاری اور ان کے شوہرکی انگلینڈ ٹیم کیلئے لگا روٹ توڑنےکی کوشش، پولیس سے تلخ کلامی
    اکتوبر 25, 2024
    چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے اپنے ساتھی ججز میں تفریق پیدا کی، جسٹس منصور کا خط سامنے آگیا
    اکتوبر 25, 2024
    جسٹس یحییٰ آفریدی کا چیف جسٹس بننا خیبرپختونخوا کیلیے فخر کی بات ہے، علی محمد خان
    اکتوبر 25, 2024
    ہم قانون اور کاغذ پر چلتے ہیں، سچ کیا ہے یہ اوپر والا جانتا ہے، چیف جسٹس کا الوداعی فل کورٹ سے خطاب
    اکتوبر 25, 2024
    عدلیہ کی تاریخ کا اک عہد تمام، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آج ریٹائر ہوجائیں گے
    اکتوبر 25, 2024
    بشری بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا، سیکیورٹی ہائی الرٹ
    اکتوبر 24, 2024
    قلعہ سیف اللہ کے بازار میں دھماکا، کئی افراد زخمی
    اکتوبر 24, 2024
    امریکی ایوان نمائندگان کا عمران کی رہائی کیلئے صدر جوبائیڈن کو خط، پاکستان کا سخت ردعمل
    اکتوبر 24, 2024
    جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس پاکستان مقرر، صدر کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری
    اکتوبر 23, 2024
  • دنیا

    امریکی ایوان نمائندگان کا عمران کی رہائی کیلئے صدر جوبائیڈن کو خط، پاکستان کا سخت ردعمل

    ترکیہ، ایرواسپیس انڈسٹریز پر دہشت گردوں کا حملہ، متعدد ہلاکتیں

    امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے امکانات بڑھ گئے

    دہلی میں فوجی اسکول پر بم دھماکے کی ذمہ داری خالصتان تحریک نے قبول کرلی

    شہید یحییٰ سنوار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظرِعام پر آگئی

  • کھیل
  • صحت
  • انٹرٹینمنٹ
  • ویڈیوز
  • بلاگ
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • رابطہ
Reading: سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا
Share
News ViewsNews Views
تلاش کریں
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • دنیا
  • پاکستان
  • انٹرٹینمنٹ
  • کھیل
  • صحت
  • کاروبار
  • ویڈیوز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • بلاگ
  • رابطہ
Follow US
© 2022 News Views. All Rights Reserved.
سپریم کورٹ
News Views > پاکستان > سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا
پاکستانتازہ ترین

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا

Published اکتوبر 23, 2023 Tags: Featured سپریم کورٹ
Share
SHARE
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف مقدمے کی سماعت کے خلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، بینچ میں جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بھی شامل ہیں۔

عدالت نے مقدمے کے خلاف دائر 9 درخواستوں کو واپس لے لیا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، درخواست گزاروں کے وکیل لطیف کھوسہ اور سلمان اکرم راجہ بھی عدالت میں موجود تھے، درخواست گزار اور سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کے وکیل احمد حسین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا کہ وہ عدالت کو بتانا چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں آئینی ترمیم کیوں ضروری نہیں تھی اور ساتھ ہی آرٹیکل 175 کے بارے میں بھی بات کرنا چاہتے ہیں۔

9 مئی کے تشدد کے ملزمان کا ٹرائل سول عدالتوں کی طرز پر فوجی عدالتوں میں ہوگا، شہادتیں ریکارڈ کی جائیں گی اور فیصلے میں تفصیلی وجوہات شامل ہوں گی۔

اے جی پی نے کہا کہ غیر مجاز علاقوں اور عمارتوں پر حملوں کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں بھی چلایا جا سکتا ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ کیا عام شہریوں کے بجائے دہشت گردوں کے ٹرائل کے لیے آئینی ترمیم ضروری ہے؟ اے جی پی نے جواب دیا کہ اگر کسی مشتبہ شخص کا مسلح افواج سے براہ راست تعلق ہے تو آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آرمی ایکٹ میں مسلح افواج کے اندر نظم و ضبط کی بات کی گئی ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ قانون پڑھنے سے واضح ہوتا ہے کہ یہ فوج کے اندرونی کام کاج کے لیے ہے، اس کے بعد انہوں نے پوچھا کہ وکیل اس قانون اور شہریوں کے درمیان تعلق کیسے ثابت کرے گا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرمی ایکٹ افسران کے اپنے فرائض انجام دینے کی بات کرتا ہے، انہوں نے اعتراف کیا کہ جہاں تک نظم و ضبط کا تعلق ہے تو یہ قانون صرف مسلح افواج سے متعلق ہے۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جب افسران کو ان کے فرائض کی انجام دہی سے روکا جاتا ہے تو دیگر افراد بھی اس قانون کے دائرے میں آتے ہیں۔

جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ اگر اس تشریح کو مان لیا جائے تو کیا قانون کا اطلاق کسی پر ہوگا؟ ایسی صورت میں بنیادی حقوق کا کیا ہوگا؟

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آرمی ایکٹ مسلح افواج کے ساتھ عارضی طور پر کام کرنے والوں سے بھی متعلق ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ صرف خدمت سے متعلق ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئین تسلیم کرتا ہے کہ مسلح افواج کے ارکان کو روکنے والے عام شہری بھی ہوسکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آئین کہتا ہے کہ بنیادی حقوق کے خلاف کوئی قانون نہیں بنایا جائے گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قانون اور آئین مسلح افواج کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے کا پابند بناتا ہے، آئین کے مطابق اگر وہ اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے تو انہیں بنیادی حقوق سے محروم کردیا جائے گا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ قانون مسلح افواج میں فعال ڈیوٹی پر موجود شخص پر لاگو ہوتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی شخص ڈیوٹی پر نہیں ہے لیکن کسی حملے سے متاثر ہوتا ہے تو وہ معاملہ مختلف تھا۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ قانون مسلح افواج کے کسی بھی رکن پر بھی لاگو ہوتا ہے جس کے پاس لائسنس کے بغیر اسلحہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ کسی مشتبہ شخص کا کسی جرم میں مسلح افواج سے تعلق ہے تو اس قانون کا اطلاق بھی ہوگا۔

اتوار کو وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 9 مئی کے واقعات میں مبینہ طور پر ملوث شہریوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں شروع ہو گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 3 اگست کے عدالتی حکم پر جمع کرائے گئے تحریری جواب میں حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ٹرائل اہم ہے۔

حکومت نے کہا ہے کہ 9 اور 10 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں کل 102 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان کو پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

You Might Also Like

اسلام آباد میں قیدی وینز پر حملہ، ڈی چوک احتجاج میں گرفتار 3 پی ٹی آئی ایم پی ایز سمیت متعدد قیدی فرار

ایمان مزاری اور ان کے شوہرکی انگلینڈ ٹیم کیلئے لگا روٹ توڑنےکی کوشش، پولیس سے تلخ کلامی

ریشماں کے کلاسیکل گانے کے بھارتی ری میک پر عدنان صدیقی بالی ووڈ پر برہم

چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے اپنے ساتھی ججز میں تفریق پیدا کی، جسٹس منصور کا خط سامنے آگیا

جسٹس یحییٰ آفریدی کا چیف جسٹس بننا خیبرپختونخوا کیلیے فخر کی بات ہے، علی محمد خان

TAGGED: Featured, سپریم کورٹ
Habib Ur Rehman اکتوبر 23, 2023
Share this Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Email Copy Link Print
Previous Article شیخ رشید شیخ رشید کا 9 مئی کے واقعات کے شرکا کے لیے ‘ایمنسٹی مشن’ شروع کرنے کا اعلان
Next Article اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عمران خان اور شاہ محمود پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد

پاپولر

Follow US

Find US on Social Medias
Facebook Like
Twitter Follow
Instagram Follow

فہرست

  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • دنیا
  • کاروبار
  • کھیل
  • انٹرٹینمنٹ
  • صحت
  • دلچسپ و عجیب
  • ویڈیوز
  • سائنس و ٹیکنالوجی
  • رابطہ

Follow US

© 2023 News Views. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Lost your password?