مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ چین سے تعلق رکھنے والے ہیکرز نے سرکاری ایجنسیوں سمیت تقریبا 25 اداروں کے ای میل اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرلی ہے۔
سافٹ ویئر کمپنی نے اس بات کی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں کہ سرکاری ایجنسیاں کہاں قائم ہیں، تاہم امریکی محکمہ تجارت نے تصدیق کی ہے کہ مائیکروسافٹ نے اسے حملے کے بارے میں مطلع کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق وزیر تجارت جینا ریمونڈو ان افراد میں شامل ہیں جو اس خلاف ورزی سے متاثر ہوئے ہیں۔
امریکی محکمہ تجارت کے ترجمان نے بتایا کہ مائیکروسافٹ نے محکمہ کو مائیکروسافٹ کے آفس 365 سسٹم پر سمجھوتے کے بارے میں مطلع کیا تھا اور محکمہ تجارت نے اس کا جواب دینے کے لیے فوری کارروائی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے نظام کی نگرانی کر رہے ہیں اور اگر مزید کسی سرگرمی کا پتہ چلتا ہے تو فوری طور پر جواب دیں گے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ہیکرز کی جانب سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
لندن میں چین کے سفارت خانے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ الزام ‘غلط معلومات’ ہے اور امریکی حکومت کو ‘دنیا کی سب سے بڑی ہیکنگ امپائر اور عالمی سائبر چور’ قرار دیا ہے۔
مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ چین میں قائم ہیکنگ گروپ جسے وہ اسٹورم 0558 کا نام دیتا ہے، نے سسٹم کے تحت درکار ڈیجیٹل تصدیقی ٹوکن بنا کر ای میل اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی تھی، ٹوکن عام طور پر کسی شخص کی شناخت کی تصدیق کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے.
کمپنی کا کہنا ہے کہ اسٹورم 0558 بنیادی طور پر مغربی یورپ میں سرکاری ایجنسیوں کو نشانہ بناتا ہے اور جاسوسی، ڈیٹا چوری اور شناختی کارڈ تک رسائی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
مئی میں مائیکروسافٹ اور مغربی خفیہ ایجنسیوں نے کہا تھا کہ چینی ہیکرز نے گوام میں امریکی فوجی اڈوں پر اہم بنیادی ڈھانچے پر حملہ کرنے کے لیے ‘خفیہ’ میل ویئر کا استعمال کیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امریکہ کے خلاف سائبر جاسوسی کی سب سے بڑی مہم ہے۔
ایک اہم امریکی فوجی چوکی، گوام کی بندرگاہیں اور ہوائی اڈے ایشیا میں کسی بھی تنازع پر کسی بھی مغربی ردعمل کے لئے اہم ہوں گے۔
بیجنگ نے مائیکروسافٹ کی رپورٹ کو "انتہائی غیر پیشہ ورانہ” اور "غلط معلومات” قرار دیا۔
چین دستیاب شواہد یا سیاق و سباق سے قطع نظر ہیکنگ کی کارروائیوں میں ملوث ہونے سے باقاعدگی سے انکار کرتا ہے۔
