(ویب ڈیسک ):سندھ میں زراعت کی بہتری کے ورلڈبینک کے پراجیکٹ میں کرپشن کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں۔تحقیقات میں ورلڈبینک کے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر ہدایت اللہ 41 کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات میں بےقاعدگیوں کے مرتکب قرار دیے گئے ہیں۔
ہدایت اللہ محکمہ زراعت سندھ کے سابق افسر اور ورلڈبینک کے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر تھے۔
عوامی منصوبے میں کروڑوں روپے کی بےقاعدگی پر ورلڈ بینک حکام نے تحفظات، ناراضی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد ورلڈ بینک نے معاملے کی تحقیقات غیر سرکاری آڈٹ فرم سے کرانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
ورلڈ بینک کے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر کے خلاف تحقیقات وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم اور غیرسرکاری آڈٹ فرم نےکیں۔
تحقیقات میں41 کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات میں بےقاعدگیوں کے مرتکب قرار دیے جانے کے بعد چیف سیکرٹری سندھ نے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر ہدایت اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی ہے۔
سندھ حکومت کے مطابق محکمہ زراعت سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر ہدایت اللہ کی پنشن سے رقم وصول کرائے، رقم وصولی کیلئے بورڈ آف ریونیو کے ذریعے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹرکی املاک ضبط کی جائیں۔
چیف سیکرٹری سندھ کا کہنا ہے کہ معاملہ مزید کارروائی کیلئے سندھ اینٹی کرپشن کو بھیجاجائے اور محکمہ قانون اور سندھ اینٹی کرپشن ہدایت اللہ سے رقم وصولی کا طریقہ بنائے۔
چیف سیکرٹری سندھ کے مطابق محکمہ زراعت سندھ، محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ذریعے ورلڈبینک سے رابطہ کر کے معاملہ حل کرائے۔
دوسری جانب سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر ہدایت اللہ چھجڑو نے انکوائری میں تمام الزامات غلط قرار دیے ہیں۔