چین میں نوجوانوں کی بے روزگاری ایک نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے کیونکہ ملک میں وبائی امراض کے بعد بحالی کی رفتار سست روی کا شکار ہے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شہری علاقوں میں 16 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح گزشتہ ماہ بڑھ کر 21.3 فیصد ہوگئی۔
یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت نے جون کے آخر تک تین مہینوں میں صرف 0.8 فیصد ترقی کی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترقی کی کمزور رفتار نے توقعات کو بڑھا دیا ہے کہ حکام جلد ہی معیشت کو فروغ دینے کے لئے نئے اقدامات کا اعلان کرسکتے ہیں۔
چین کے قومی ادارہ برائے شماریات نے کہا ہے کہ اعداد و شمار سے بحالی کی اچھی رفتار ظاہر ہوتی ہے۔
پیر کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دوسری سہ ماہی میں چینی معیشت میں سالانہ بنیادوں پر 6.3 فیصد اضافہ ہوا۔
اس نے پہلی سہ ماہی میں ترقی کو پیچھے چھوڑ دیا لیکن تجزیہ کاروں کی توقعات کو پورا نہیں کیا۔
