اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے اہم پالیسی ریٹ کے مطابق ایکسپورٹ فنانسنگ مارک اپ ریٹس میں 200 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کردیا ہے۔
جمعرات کو جاری ہونے والے ایک سرکلر میں مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ اور ایکسپورٹ فنانس اسکیم (ای ایف ایس) اور لانگ ٹرم فنانسنگ فیسیلٹی (ایل ٹی ایف ایف) کے درمیان فرق کو موجودہ 5 فیصد سے کم کرکے 3 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے مطابق ای ایف ایس (پارٹ ون اور پارٹ ٹو) اور ایل ٹی ایف ایف کے تحت فنانسنگ کے لئے مارک اپ کی شرح موجودہ 11 فیصد سالانہ سے بڑھا کر 13 فیصد سالانہ کردی گئی ہے جو 30 دسمبر 2022 سے نافذ العمل ہوگی۔
مستقبل میں اسٹیٹ بینک کی پالیسی ریٹ میں کسی قسم کی تبدیلی کے ساتھ ای ایف ایس اور ایل ٹی ایف ایف کے مارک اپ ریٹس پر خود بخود نظر ثانی کی جائے گی تاکہ پالیسی ریٹ اور ای ایف ایس اور ایل ٹی ایف ایف ریٹس کے درمیان فرق 3 فیصد پر برقرار رہے۔
اسٹیٹ بینک کے نئے اقدام سے ورکنگ کیپٹل فنانسنگ اور پلانٹ مشینری پر شرح سود میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
مارچ 2022 تک ای ایف ایس اور ایل ٹی ایف ایف اسکیموں پر شرحیں 3-5 فیصد مقرر کی گئی تھیں۔ 7 جولائی 2022 کو اسٹیٹ بینک نے ای ایف ایس اور ایل ٹی ایف ایف کی شرحوں کو اپنی پالیسی ریٹ سے جوڑ دیا۔